Rسے شروع ہونے والے ناموں کا مزاج
Rسے شروع ہونے والے ناموں کا مزاج

جن افراد کا نام R سے شروع ہوتا ہے، ان میں مندرجہ ذیل خصوصیات پائی جاتی ہیں:
  • ایسے لوگ ایکٹیو، جذباتی اور سوجھ بوجھ والے ہوتے ہیں اور وہ دوسروں میں نیا حوصلہ اور روح پھونکتے ہیں۔
  • وہ انسان دوست ہوتے ہیں۔
  • وہ معاشرے میں اپنی شہرت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
  • ایک منفی آر (R) بدمزاجی اور خودپرستی میں مبتلا ہوسکتا ہے۔
  • وہ اگرچہ بذات خود تحقیقی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیتے مگر ان سرگرمیوں کے سلسلے میں کی جانے والی مجموعی کوششوں اور ان کے نتائج کو خوشدلی سے قبول کرلیتے ہیں۔
  • وہ خاموشی طبع ہوتے ہیں ۔ بسا اوقات انکی صلح جوئی اور صلح پسندی کو شک کی نظروں سے بھی دیکھا جاتا ہے۔
  • وہ عام طور پر کسی ذمہ داری کو قبول کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی ذمہ داری قبول کرنی پڑ ہی جائے تو اسے نبھانے کی پوری جدوجہد کرتے ہیں۔
  • وہ دوسروں کے لیے رحمدلانہ جذبات رکھنے کی وجہ سے دوسروں کے اچھے مددگار ثابت ہوتے ہیں ۔کیونکہ وہ دل سے یہ چاہتے ہیں کہ دکھی اور پریشان حال لوگوں کے کام آئیں اور انکی خدمت کریں۔
  • وہ خود غرض نہیں ہوتے اور بااعتماد اور بھروسے کے قابل افراد کی رفاقت قبول کر لیتے ہیں۔ مگر جن لوگوں پر انہیں اعتماد نہیں ہوتا، ان سے وہ زیادہ رابطہ نہیں بڑھاتے۔
  • وہ خوش اخلاق اور ملنسار ہوتے ہیں اور اپنے دل میں دردمندانہ جذبات رکھتے ہیں۔
  • وہ بڑے حساس ہوتے ہیں اور دوسروں کی طرف سے ذرا سی بھی بے رخی کو فوراً محسوس کرلیتے ہیں۔
  • وہ شیریں زبان ہوتے ہیں اور بڑے میٹھے انداز میں گفتگو کرتے ہیں اور اس طرح اپنے مخاطب کو جلد ہی اپنی باتوں میں لاکر متاثر کرلیتے ہیں۔ چنانچہ وہ مخالفوں کو بھی دوست بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
  • وہ دوسرے لوگوں کی سوچ، ذہن اور انداز کو بہت جلد سمجھ لیتے ہیں۔
  • ان میں اپنے آپ کو منوانے کی خواہش بڑی شدید ہوتی ہے اور اس کی خاطر وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں۔
  • وہ خوبصورتی کے دلدادہ ہوتے ہیں اور ہر جگہ خوبصورتی کو تلاش کرتے ہیں۔ وہ زندگی کو خوبصورت بنانا اور اس سے لطف اندوز ہونا جانتے ہیں اور خوبصورتی ہی انکی روح کو زندہ رکھتی ہے۔

دیگر حروف

 
 

 
 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

امیر تیمور کا بُرج
امیر تیمور14 ویں صدی کا منگول فاتح تھا۔ یہ ایک بے رحم اور ظالم ترین شخص تھا، جسکا واحد مقصد اپنی سلطنت کو دوبارہ تعمیر کرنا تھا۔ تیمور نے ایک خاندان تیمورڈ قائم کیا لیکن یہ خاندان 17 ملین لوگوں کی زندگیوں کی قیمت پر تعمیر کیا گیا تھا۔ اس نے دنیا کی وسیع ترین امپائر کو فتح کیا۔ اسکی دہشت پورے ایشیا میں گونجتی تھی۔
مر جانے کے بعد بھی اسکی دہشت ویسی ہی ہے۔ مشہور تھا کہ جو کو ئی اسکا مقبرہ کھو لے گا اس پر قہر نازل ہو گا۔ لوگ یہ بھی کہتے تھے کہ قبر کھلنے کے تین دن بعد سب کچھ تباہ ہو جائے گا۔ لیکن 1942 ء میں اسکی قبر کو کھولا گیا تو پورا عجائب گھر گلاب اور کافور کی خوشبو سے مہکنے لگا۔ لوگوں نے اسے معجزہ سمجھا لیکن وہ صرف تیل کی خوشبو تھی جو اسکی لاش کو لگائے گئے تھے۔ تیمور کو شطرنج کھیلنا بہت پسند تھا اسکا خیال تھا کہ شطرنج سے اسے نئی نئی چالیں سوجھتی ہیں جنہیں جنگ میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 9 اپریل 1336ء۔ مقام: کیش
آئیے ذرا امیر تیمور کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج حمل ہے۔ برج حمل کے لوگوں کا ذکر کیاجائے تویہ لوگ جرات مند اور پراعتماد ہوتے ہیں۔ یہ لو گ امید کا دامن کبھی بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ لیکن ان لوگوں کی طبیعت ذرا جارحانہ ہوتی ہے۔ اپنے موڈ کے مطابق چلتے ہیں اور عدم اطمینان رکھتے ہیں۔ انھیں خود پر کام کرنا چاہیئے۔
امیر تیمور میں یہ تمام خوبیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔

 

آصف زرداری کا بُرج
یہ پاکستانی سیاست کے داؤ پیچ پر عبور رکھنے والے سیاست دان ہیں، جو صدر بھی رہ چکے ہیں۔ کسی زمانے میں سندھی کلچر سے تعلق رکھنے والے ایک گمنام سے نوجوان تھے لیکن بینظیر بھٹو سے شادی کے بعد انکا پس منظر ہی بدل گیا۔ یہ شادی پاکستانی روایات کے مطابق ہوئی اور ایک ارینج میرج تھی۔ یہ رشتہ زرداری کی سوتیلی والدہ ٹمی بخاری اور بیگم نصرت بھٹو نے طے کیا۔ اس وقت پاکستان میں جنرل ضیاالحق کی حکومت تھی۔ اس شادی کے چند ماہ بعد ہی جنرل ضیاالحق جہاز کے حادثے میں انتقال کر گئے۔ الیکشن کے بعد بینظیر بھٹو وزیراعظم بن گئیں تو زرداری صاحب کو پاکستان کا پہلا مرد ِاول بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔
زرداری کے والد ایک قبائلی سردار تھے اور بھٹو کے ابتدائی سیاسی ساتھیوں میں شامل تھے۔ کراچی کا ایک مشہور سینما بھی ان کی ملکیت تھا۔ بچپن میں آصف زرداری نے ایک فلم میں بطور چائلڈ سٹار کام بھی کیا۔ زرداری نے کراچی کے جس سکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، اسی سکول سے پرویز مشرف اورسابق وزیراعظم شوکت عزیز نے بھی ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔ زرداری اوائل عمر سے ہی یاروں کے یار کے طور پر مشہور ہیں۔ زرداری کو باکسنگ اور پولو کھیلنے کا بہت شوق ہے۔ اسی باکسنگ کا شوق ان کی بیٹی بختاور کو بھی ہے۔ زرداری کی حفاظت کے لیے روزانہ کالے بکرے کا صدقہ دیا جاتا ہے، جس کا گوشت غریبوں میں بانٹ دیاجاتا ہے۔یہ سلسلہ ایک لمبے عرصے سے جاری ہے۔
زرداری صاحب پر کرپشن کے الزامات بھی لگے اور انہوں نے جیل میں گیارہ سال قید بھی کاٹی ہے، جہاں ان پر تشدد بھی ہوا۔ جس کے باعث وہ دماغی امراض کا شکار بھی ہوئے، لیکن اب ٹھیک ہیں۔ جیل میں بھی آصف زرداری خبروں کی زینت بنے رہے۔ کیونکہ انہوں نے قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی کام کیے، جن میں کھانے اور کپڑوں کی تقسیم اور غریب قیدیوں کی ضمانت کے لیے رقم کا بندوبست بھی شامل ہے۔ بالآخر زرداری کو تمام الزامات میں بری ہونے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
بیوی کی وفات کے بعد لوگوں کی ہمدردیاں تو ملیں، لیکن ساتھ ووٹ بھی ملے اور صدر پاکستان بن گئے۔ اس عرصہ میں زرداری نے مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا۔ 2005 ء میں زرداری صاحب پاکستان کے دوسرے امیر ترین شخص تھے۔ بینظیر کی دولت کو انھوں نے غریب عوام تک پہنچانے کیلئے کئی ادارے بھی بنوائے ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا آصف زرداری کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 26 جولائی 1955 (عمر 62 سال)۔ مقام: کراچی
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج اسد ہے۔ برج اسد کے لوگوں میں نئی نئی چیزوں کیساتھ تجربہ کرنے کا جذبہ عروج پر ہوا کرتا ہے۔ یہ لوگ جو کام کرتے ہیں اس میں پوری توجہ اور لگن ڈال دیتے ہیں ۔ خوشیاں پھیلانے والے ہمدرد لوگ۔ البتہ مغرور اور خود غرض بھی ہوتے ہیں ۔ اگر ان خامیوں پر توجہ دیں اور انھیں بدلنے کی کوشش کریں تو بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔
آصف زرداری میں یہ تمام خصوصیات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

 


اپنے تاثرات بیان کریں !