بُرج حوت کی مشہور شخصیات
ریحانہ (امریکی گلوکارہ)
مشہور امریکی گلوکارہ ریحانہ اپنی آواز کے باعث پوی دنیا میں جانی جاتی ہیں۔ ریحانہ کا بچپن کوئی خاص اچھا نہیں تھا کیونکہ اس کے والد کو نشہ کی عادت تھی اور گھر میں ٹینشن تھی۔ ماں باپ کے روز کے جھگڑوں کی وجہ سے وہ شدید ترین سر درد کی مریضہ بن گئی، حتیٰ کہ ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ اس کے سر میں ٹیومر بن چکا ہے، لیکن میڈیکل رپورٹس میں ایسا کچھ سامنے نہ آیا۔ جب ریحانہ 14 سال کی ہوئی تو ماں باپ الگ ہوگئے اوریوں ریحانہ کی صحت بہتر ہونا شروع ہو گئی۔ ریحانہ نے آرمی اسکول سے تعلیم حاصل کی لیکن ساتھ ساتھ گلوکاری بھی جاری رکھی۔ آواز اچھی تھی، لہذا سولہ سال کی عمر میں ہی اسے شہرت مل گئی۔
ریحانہ کی ٹانگیں بھی دنیا بھر میں مشہور ہیں ،تبھی انھیں انکی ٹانگوں پر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ ریحانہ نے کئی ملین ڈالرزمیں اپنی ٹانگوں کی انشورنس بھی کرواڈالی ہے۔ ریحانہ کی آئیڈیل مشہور گلوکارہ میڈونا ہے، ایک انٹرویو میں اس نے بتایا کہ وہ بلیک میڈونا بننا چاہتی تھی اور اس میں کامیاب ہوئی ہے۔ وہ مائیکل جیکسن کی بہن سنگر جینٹ جیکسن سے بھی متاثر ہے۔ ریحانہ نے بیمار بچوں کے علاج کیلئے ایک ادارہ بھی بنایا ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا ریحانہ کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 20 فروری 1988 (عمر 30سال)۔ مقام: جزیرہ بارباڈوس، شمالی امریکا
برج حوت کے لوگوں کو ہنر مند ہونے کے ساتھ ساتھ دوستانہ بھی ہوتے ہیں۔ لوگوں کو سمجھنے والے اور رحمدل لوگوں میں انکا شمار ہوتا ہے۔ عقلمند تو ہوتے ہی ہیں لیکن شرافت میں بھی یہ کسی سے کم نہیں ہوتے۔ لیکن تھوڑے اداس اور ڈرپوک سے ہوتے ہیں۔ دوسروں کی باتوں میں بھی آجاتے ہیں اور پھر مشکل اٹھاتے ہیں ۔ ان کمزوریوں پر انھیں قابو پانے کی ضرورت ہے۔
ریحانہ میں یہ تمام خصوصیات دیکھی جا سکتی ہیں۔

 
 
مشہورحوت شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
سید نور
سٹیو جابز
گراہم بیل (ٹیلی فون ایجاد کرنے والا)
جارج واشنگٹن (پہلا امریکی صدر)
مائیکل انجیلو
وکٹر ہیوگو (انٹرنیشنل ادیب)
الزبتھ ٹیلر
اسامہ بن لادن
 
مشہورحوت شخصیات کے متعلق دلچسپ حقائق
سید نور
گراہم بیل (ٹیلی فون ایجاد کرنے والا)
مائیکل انجیلو
الزبتھ ٹیلر
سٹیو جابز
جارج واشنگٹن (پہلا امریکی صدر)
وکٹر ہیوگو (انٹرنیشنل ادیب)
اسامہ بن لادن


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

گلوکارہ شکیرا کا بُرج
شکیرا برِاعظم جنوبی امریکہ کے ملک کولمبیا کی پہلی سنگر ہیں جو کہ شہرت کے ساتویں آسمان پہ ہیں۔ انھوں نے بہت سے گانے گائے لیکن فٹ بال ورلڈ کپ کے موقع پر واکا واکا نے جو بلندی دی ، وہ بے مثال ہے۔ شکیرا کے نام کا مطلب شکر گزار ہے جو کہ انھیں خود بہت پسند ہے۔ کافی ساری زبانیں بول لیتی ہیں جیسے کہ عربی، فرنچ، انگریزی، اٹالین۔ انکی فیملی ہی اتنی بڑی ہے کہ سبھی سے کچھ نہ کچھ سیکھ لیا انھوں نے۔ دادی ماں سے بیلے ڈانس سیکھا ۔ ساتھ ہی ساتھ شکیرا نہایت ذہین بھی ہیں، انکا آئی کیو 140 ریکار ڈ کیا گیا ہے۔۔ ۔ جی بالکل ! 140۔ جبکہ ایک عام انسان کا آئی کیو 90 سے 110 کے درمیان ہوتا ہے۔شکیرا اگر پروفیسر یا سائنسدان ہوتیں تو بھی بہت ترقی کرتیں۔
13 سال کی عمر میں شکیرا نے اپنی آواز کا جادو پہلی بار بکھیرا ، جو تیس سال گزرنے کے بعد بھی ویسا ہی ہے۔ شکیرا کو ٹینس، گالف، باسکٹ بال اور سوئمنگ انتہائی پسند ہیں۔ کہیں بھی جانا ہو،انکا آل ٹائم فیورٹ کلر بلیک ہے ۔ اپنے تین کتوں سے انکو بہت لگاؤ ہے ۔ہر وقت انکے ساتھ رہنا پسند کرتی ہیں۔ انھیں چاکلیٹ ہر وقت اور ہر طرح کی پسند ہے۔ محبت ایک ہی شخص سے کی، جو کہ کافی ڈرامائی اظہار تھا ، فٹ بالر جیرارڈ کی طر ف سے، جسے شکیرا نے قبو ل بھی کیا۔ اب ان دونوں کے دو بچے ہیں اور بہت اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا شکیرا کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 2 فروری 1977 (عمر 41سال)۔ مقام: کولمبیا، جنوبی امریکہ
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج دلو ہے۔ برج دلو کے لوگ تر قی پسند ہوا کرتے ہیں ۔انھیں آگے بڑھتے رہنے کی تڑپ سونے ہی نہیں دیتی ۔ ان لوگوں میں بناوٹ نہیں ہوتی۔ جیسے اندر سے ہوتے ہیں، ویسے ہی باہر سے بھی ہوتے ہیں۔ کسی پہ انحصار کرنا انکی فطرت میں شامل نہیں ہے۔ انکی کمزوریوں میں جذباتی ہو جانا، اپنے غصے پہ قابو نہ کرنا اور ذرا سا بھی سمجھوتا نہ کرنا، شامل ہیں۔ اگر ان سب پہ کنٹرول ہو جائے تو یہ لوگ بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔
یہ تمام خصو صیات شکیرا میں موجود ہیں۔

 

اشفاق احمد کا بُرج
اشفاق احمد پاکستان کے نامور افسانہ نگار، ڈرامہ نگار اور نثر نگار ہیں۔ ادب کی دنیا میں انکی خدمات قابل ستائش ہیں۔ انکی تحریریں بھٹکے ہوئے انسانوں کیلئے بھی راہ راست کا سبب ہیں۔ انکے ڈرامے اور ناول ریڈیو اور ٹی وی دونوں ہی کی زینت بنے ہیں۔ ہجرت کے بعد پاکستان آگئے۔ ہجرت کے دوران اشفاق صاحب اعلان کرنے کا کام کرتے تھے اور اسی وجہ سے انھیں ریڈیو آزاد کشمیر میں نوکری دے دی گئی۔ انکی آواز اتنی اچھی تھی کہ لوگ بڑے شوق سے سنتے تھے۔
گورنمنٹ کالج لاہور میں اردو لٹریچر پڑھا۔ کالج میں بانو قدسیہ انکی کلاس فیلو تھی اور وہیں اشفاق صاحب نے فیصلہ کر لیا کہ عمر بھر کے ساتھ کیلئے بانو ہی چاہیئے۔ بانو بھی کہانیاں لکھتی تھی اور یہ بھی، دونوں کی جوڑی ایک دم فٹ تھی۔ اشفاق صاحب کو بانو کا دل جیتنے کیلئے کئی جتن کرنے پڑے، کیونکہ بانو عام لڑکیوں جیسی تو تھی نہیں۔
انہوں نے روم جا کروہاں کی یونیورسٹی میں بھی اردو پڑھائی۔ اٹلی میں اردو نیوز کاسٹر کی خدمات بھی انجام دیں۔ انکی خدمات کی وجہ سے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ اشفاق احمد اب دنیا میں نہیں رہے، مگر ان کی تحریریں نوجوان نسل کیلئے آج بھی سبق آموز ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 22 اگست 1925ء۔ مقام: برٹش انڈیا
آئیے ذرا اشفاق احمد کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج اسد ہے۔ برج اسد کے لوگوں میں عام لوگوں سے زیادہ ہنر پائے جاتے ہیں یہ اپنی ذات کو جانچنے میں کمال رکھتے ہیں۔ انکا وقار ہر کام میں نظر آتا ہے جس کام میں ہاتھ ڈالتے ہیں اسے سونا کر دیتے ہیں۔ لیکن بس انکی تیزی انکے لیے پریشانیوں کا باعث بنتی ہے۔ اگر یہ جلد بازی چھوڑ دیں تو کیا ہی بات ہے۔
اشفاق ا حمد میں یہ تمام عادات نمایاں ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !