آپ کا مہینہ کیسا گزرے گا؟

کام کی وجہ سے زیادہ ٹینشن مت لیا کریں۔اپنا ٹائم ٹیبل بنائیں،غیر ضروری مصروفیات کو آخر میں رکھیں،اگر وقت بچ جائے توٹھیک ورنہ اپنے کام پر ہی فوکس رکھیں۔یہ کہاں کی دانائی ہے کہ آپ اپنی توانائی اور ٹائم فضول کاموں میں خرچ کر بیٹھیں اور بعد میں پینڈنگ کاموں کا رونا روئیں۔
اگرآپ کا خیال یہ ہے کہ کچھ لوگ آپ کو دل سےپسند نہیں کرتے توکچھ دیر کے لیے خود کو اُن کی جگہ پر رکھ کر سوچیں کہ آپ کا کونسا طرزِعمل ناقابلِ برداشت ہے۔یاد رکھیں کہ دنیا باہمی تعاون کی بنیاد پر چل رہی ہے۔اگر آپ کو اپنا طرزِ عمل بدلنا بھی پڑے تودوسروں کی نظروں میں بلند مقام پانے کے لئے،ایسا کر گزرئیے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ آپ کو لیڈر مانیں تو انہیں اپنی شخصیت سے متاثر کریں،ان پر بے جا حکم نہ چلائیں۔اگر آپ انہیں متاثر کرنے میں کامیاب ہو گئے تووہ خود بخود آپ کے حکم کا انتظار کریں گے۔اکثر لوگوں کی یہ فطری خواہش ہوتی ہے کہ وہ کسی سے متاثر ہوں اور پھر اس کے گُن گائیں۔
صبح جلد اٹھنے کی عادت اپنائیں،اُس وقت فضا کائناتی انرجی سےبھرپور ہوتی ہے،ان لمحات میں یہ تصور ذہن میں رکھیں کہ کائناتی انرجی آپ کے جسم میں داخل ہو رہی ہے اور آپ کے جسمانی،روحانی اور نفسیاتی مسائل کو حل کر رہی ہے۔
آپ کو اپنی روزمرہ کی روٹین پرنظرثانی کرنی چاہیے،اگر آپ اپنے ٹائم ٹیبل پر کنٹرول حاصل کر لیں اور موڈ کی غلامی سے نکل آئیں،تو آپ کو بہت سا ایکسٹرا وقت مل سکتا ہے۔اس ایکسٹرا وقت کو آپ کسی تعمیری کام میں صرف کریں توآپ کی زندگی بدل سکتی ہے۔وقت کا بہترین استعمال ،ہر کامیابی کا گُر ہے۔
سانس لیتے وقت پھیپھڑوں کا صرف اوپر والا حصہ استعمال کرنے کی بجائے پورے پھیپھڑے استعمال کرنے کی عادت ڈالیں۔اس سے آپ تروتازہ بھی رہیں گےاورلمبی عمر بھی پائیں گے۔
اپنا مطالعہ وسیع کریں،اچھی کتابوں اور اچھے مضامین سے تعلق جوڑیں،اس سے آپ کو زندگی کے مسائل کو سمجھنے اور انھیں حل کرنے میں مدد ملے گی۔کتاب سے اچھا دوست اور کوئی نہیں ہوتا۔


 
 
 
ہوم پیج دیگر منتخب آرٹیکلز

مرزا غالب کا بُرج
پورا نام مرزا اسد اللہ بیگ خان ہے، غالب انکا تخلص ہے۔ اردو زبان کے بڑے شاعروں میں سے ایک ہیں۔غالب آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے زمانے میں موجود تھے۔ کہا جاتا ہے کہ 19ویں صدی غالب کی صدی تھی اور 20ویں صدی اقبال کی صدی ہے۔ 11 سال کی عمر میں ہی غالب نے لکھنا شروع کر دیا تھا۔ پوری زندگی انھوں نے گزر بسر کیلئے کوئی کام نہیں کیا۔ البتہ مغلوں کے خاص شاعر تھے تو وہی انکا خرچ اٹھایا کرتے تھے۔ انکے چند بڑے اچھے دوست بھی تھے جو مشکل حالات میں انکی مدد کیلئے آگے ہوتے تھے۔ 13 سال کی عمر میں انکی شادی امراؤ بیگم سے کر دی گئی۔ انکے سات بچے بھی ہوئے لیکن بد قسمتی سے وہ سب بچپن میں ہی مر گئے۔ مرزا کو اس کا بہت دکھ تھا۔ سر سید احمد خان انہیں چچا کہتے تھے اور ان سے علمی فیض بھی لیتے تھے۔
انکی شاعری کی دلچسپ بات یہ تھی کہ محبوب کا جنس کبھی واضح نہیں کیا کرتے تھے۔غالب مشکل سے مشکل بات بھی نہایت سادہ الفاظ میں اپنی شاعری کے ذریعے کہہ جاتے تھے۔ غالب ویسے تو مسلما ن تھے اور دین کی سمجھ اور فہم رکھتے تھے جو کہ انکی شاعری میں بھی عیاں تھی لیکن انھوں نے آج تک رمضان کے روزے نہیں رکھے۔ انکا کہنا تھا کہ میں آدھا مسلمان ہوں اور آدھا کافر، کیونکہ میں سؤر نہیں کھاتا مگر شراب پیتا ہوں۔ پیسوں کی شدید قلت اور مقروض ہونے کے باوجود بلا ناغہ شراب پینا انکا معمول تھا۔ جس کی وجہ سے صحت گنوا بیٹھے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ غالب سائنس سے ناواقف تھا مگر اس کے کچھ شعروں میں سائنس کے ایسے اصول موجود ہیں، جن سے کوئی سائنسدان ہی واقف ہوتا ہے۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
تاریخ پیدائش: 27دسمبر1797 (عمر71 سال) ۔ مقام: آگرہ
آئیے ذرا مرزا غالب کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج جدی ہے۔ برج جدی کے لوگوں میں سخاوت کا جذبہ پیدائشی ہوتا ہے۔ یہ لوگ مزاح کافی اچھا کر لیتے ہیں اور نت نئی تراکیب بھی سوچنےمیں ماہر ہوا کرتے ہیں۔ لیکن ان میں صبر نہیں ہوتا ۔ زیادہ بولتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے۔ انھیں خود پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔
مرزا غالب میں یہ تمام عادتیں نمایاں طور پر موجود ہیں۔

 

محمد علی جناح کا بُرج
یہ محمد علی جناح ہی تھے جنہوں نے انگریزحکومت کو قائل کیا کہ انڈیا کو ایک نہیں بلکہ دو ملک بنا کر آزادی دے دی جائے۔ پاکستان میں قائداعظم اور بابائے قوم یعنی فادر آف نیشن کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ انڈیا کے پہلے بیرسٹر تھے جنھوں نے صرف 20 سال کی عمر میں لاء کا امتحان پاس کیا۔ اس وقت وہ بمبئی کے واحد مسلمان بیرسٹر تھے۔جناح کمال کے وکیل بھی تھے اور کمال کے سیاستدان بھی بنے۔ قابل تو شروع سے ہی تھے لیکن ساتھ ساتھ انکا فیشن بھی کمال تھا۔ ہمیشہ عمدہ لباس میں ہی نظر آتے تھے اور لوگ انکے سٹائل کو کاپی کیا کرتے تھے۔کسی انگریز جینٹل مین کی طرح سوٹ بوٹ میں رہتے تھے تبھی کئی خواتین انکی فین تھی۔ جناح کرکٹ کے بھی شوقین تھے۔
آپکو پڑھ کر حیرانی ہوگی لیکن جناح صاحب نے لندن میں لاء کی تعلیم کے دوران سٹیج کیرئیر بھی شروع کیا ۔۔۔۔ جی بالکل! سٹیج پر بھی انھوں نے کام کیا لیکن واپس آنے کے بعد وہ کام جاری نہ رہ سکا۔ جناح نے بمبئی میں 1500 روپے ماہانہ کی ملازمت یہ کہہ کر ٹھکرا دی کہ میں 1500 روپے روزانہ کمانا چاہتا ہوں۔ اور انہوں نے ایسا کر کے بھی دکھایا۔ یہ اس دور میں بہت بڑی رقم تھی۔ پاکستان کے گورنر جنرل کی حیثیت سے محمد علی جناح صرف ایک روپیہ ماہانہ تنخواہ لیا کرتے تھےکیونکہ انہیں اپنی قوم کے حالات کا احساس تھا۔
جناح میں خوداعتمادی بہت زیادہ تھی، ایک دفعہ کسی جج نے غصے میں جناح کو کہا کہ مسٹر جناح تم کسی تھرڈ کلاس مجسٹریٹ سے مخاطب نہیں ہو۔ جناح فوراً بولےکہ جناب والا آپ بھی کسی تھرڈ کلاس وکیل سے مخاطب نہیں ہیں۔
تاریخ پیدائش اور بُرج
آئیے ذرا محمد علی جناح کی تاریخ پیدائش پر غور کرتے ہیں اور ان کی شخصیت کا حال جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
تاریخ پیدائش: 25دسمبر 1876 (عمر 71 سال)۔ مقام: کراچی
تاریخ پیدائش کے مطابق انکا برج جدی ہے۔ برج جدی کے لوگوں کی عادات پر غور کیا جائے تو یہ لوگ بامقصد اور پر عزم ہوتے ہیں۔ انہیں خود پر قابو ہونےکیساتھ ساتھ اپنی ذمہ داریوں کا احساس بھی ہوتا ہے۔ یہ شرمیلے بھی ہوتے ہیں ۔جدی افراد کام کرنے کے اتنی عادی ہوتے ہیں کہ اپنی صحت کی بھی پرواہ نہیں کرتے، جسکی وجہ سے بعد میں نقصان اٹھاتے ہیں۔اگر یہ ان عادات پر قابو پالیں تو زیادہ بہتر ہے۔
جناح میں یہ تمام خوبیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔


اپنے تاثرات بیان کریں !